The Noble Qur'an Encyclopedia
Towards providing reliable exegeses and translations of the meanings of the Noble Qur'an in the world languagesThe rising of the dead [Al-Qiyama] - Urdu translation - Muhammad Junagarhi
Surah The rising of the dead [Al-Qiyama] Ayah 40 Location Maccah Number 75
میں قسم کھاتا ہوں قیامت کے دن کی.[1]
اور قسم کھاتا ہوں اس نفس کی جو ملامت کرنے واﻻ ہو.[1]
کیا انسان یہ خیال کرتا ہے کہ ہم اس کی ہڈیاں جمع کریں گے ہی نہیں.[1]
ہاں ضرور کریں گے ہم تو قادر ہیں کہ اس کی پور پور تک درست کردیں.[1]
بلکہ انسان تو چاہتا ہے کہ آگے آگے نافرمانیاں کرتا جائے.[1]
پوچھتا ہے کہ قیامت کا دن کب آئے گا.[1]
پس جس وقت کہ نگاه پتھرا جائے گی.[1]
اور چاند بے نور ہو جائے گا.[1]
اور سورج اور چاند جمع کردیئے جائیں گے.[1]
اس دن انسان کہے گا کہ آج بھاگنے کی جگہ کہاں ہے؟[1]
نہیں نہیں کوئی پناہ گاه نہیں.[1]
آج تو تیرے پروردگار کی طرف ہی قرار گاه ہے.[1]
آج انسان کو اس کے آگے بھیجے ہوئے اور پیچھے چھوڑے ہوئے سے آگاه کیا جائے گا.[1]
بلکہ انسان خود اپنے اوپر آپ حجت ہے.[1]
اگر چہ کتنے ہی بہانے پیش کرے.[1]
(اے نبی) آپ قرآن کو جلدی (یاد کرنے) کے لیے اپنی زبان کو حرکت[1] نہ دیں.
اس کا جمع کرنا اور (آپ کی زبان سے) پڑھنا ہمارے ذمہ ہے.[1]
ہم جب اسے پڑھ[1] لیں تو آپ اس کے پڑھنے کی پیروی کریں.[2]
پھر اس کا واضح کر دینا ہمارے ذمہ ہے.[1]
نہیں نہیں تم جلدی ملنے والی (دنیا) کی محبت رکھتے ہو.
اور آخرت کو چھوڑ بیٹھے ہو.[1]
اس روز بہت سے چہرے تروتازه اور بارونق ہوں گے.
اپنے رب کی طرف دیکھتے ہوں گے.[1]
اور کتنے چہرے اس دن (بد رونق اور) اداس ہوں گے.[1]
سمجھتے ہوں گے کہ ان کے ساتھ کمر توڑ دینے واﻻ معاملہ[1] کیا جائے گا.
نہیں نہیں[1] جب روح ہنسلی تک[2] پہنچے گی.
اور کہا جائے گا کہ کوئی جھاڑ پھونک[1] کرنے واﻻ ہے؟
اور جان لیا اس نے کہ یہ وقت جدائی ہے.[1]
اور پنڈلی سے پنڈلی لپٹ جائے گی.[1]
آج تیرے پروردگار کی طرف چلنا ہے.
اس نے نہ تو تصدیق کی نہ نماز ادا کی.[1]
بلکہ جھٹلایا اور روگردانی کی.[1]
پھر اپنے گھر والوں کے پاس اتراتا ہوا گیا.[1]
افسوس ہے تجھ پر حسرت ہے تجھ پر.
وائے ہے اور خرابی ہے تیرے لیے.[1]
کیا انسان یہ سمجھتا ہے کہ اسے بیکار چھوڑ دیا جائے گا.[1]
کیا وه ایک گاڑھے پانی کا قطره نہ تھا جو ٹپکایا گیا تھا؟
پھر وه لہو کا لوتھڑا ہوگیا پھر اللہ نے اسے پیدا کیا اور درست بنا دیا.[1]
پھر اس سے جوڑے یعنی نر وماده بنائے.
کیا (اللہ تعالیٰ) اس (امر) پر قادر نہیں کہ مردے کو زنده کردے.[1]